دیوقامت مینڈھے کی زندگی خطرے سے دوچار
شیئر
Image copyrightAFP
Image captionیہ اب تک منظر پرآنے والا دنیا کا سب سے بڑا مینڈھا ہے
آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا کے قریب ایک بھاری بھرکم جسامت کا حامل مینڈھا ملا ہے جسے بچانے کے لیے بھیڑوں کی اون تراشنے والے قومی چیمپیئن کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والے ادارے کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ میرینو کی زندگی کو اس کے جسم کے حد سے زیادہ اُونی ہونے کی وجہ سے خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
قومی چیمپییئن لین ایلکن مینڈھے کے جسم پر موجود اُون تراشیں گے۔
خیال رہے کہ اگر بھیڑ کے بالوں کی متواتر تراش خراش نہ کی جائے تو اس کی صحت کو خطرناک قسم کے مسائل کا سامنا ہو جاتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جانوروں کے حقوق کے لیے قائم ادارے آر ایس پی سی اے کی سربراہ وین ڈینگ کہتی ہیں کہ یہ اب تک منظر پرآنے والا دنیا کا سب سے بڑا مینڈھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی سال تنہائی میں گزارنے کے بعد اب یہ مینڈھا انسانوں درمیان آ کر دباؤ کا شکار دکھائی دے رہا ہے۔
ٹیمے وین ڈینگ کے مطابق متاثر ہونے والے مینڈھے کی جسامت ایک عام مینڈھے سے پانچ گنا زیادہ ہے۔
آر ایس پی سی اے کے حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر انھوں نے خود مینڈھے کی اون تراشنے کی کوشش کی تاہم بعد میں انھوں نے کسی ماہر زلف تراش کا انتظار کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایلکن چار بار ملک میں بھیڑوں کی اون کی تراش کا مقابلہ جیتنے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس مینڈھے کے جسم پر موجود اُون تراشنا ان کے لیے اب تک کا سب سے بڑا چیلنج ہو سکتا ہے۔
سنہ 2004 میں بھی نیوزی لینڈ میں شرک نامی بھیڑ چھ سال کی گمشدگی کے بعد ملی تھی۔ شرک کی تراش خراش کو ٹی وی پر براہ راست دکھایا گیا تھا جس کے بعد معلوم ہوا تھا کہ ان کا 27 کلو وزن کم ہوگیا تھا۔ اس بھیڑ کا انتقال سنہ 2011 میں ہوا تھا۔