• ڇا توھان کان سنڌ سلامت جو پاسورڊ وسري ويو آھي..؟
    ھيٺ ڏنل بٽڻ تي ڪلڪ ڪري پنھنجي اي ميل واٽس ايپ ذريعي موڪليو. .انتظامي رڪن توھان جي پاسورڊ کي ري سيٽ ڪري توھان کي اطلاع موڪليندا. لک لائق..!

    واٽس ايپ ذريعي

کہانی فاصلہ رکیں

Asghar Ali Jamali

سينيئر رڪن
کہانی
فاصلا رکیں

الفاظ بولتے ہیں
اصغر علی جمالی( دادو)

گاڑیوں کے پیچھے اکثر لکا ہوتا ہے فاصلہ رکیں کیون کے آپ جب فاصلا رکینگے تو حادثوں سے بچ جائوگیے میرا بھی یھی کہنا ہے برائے کرم زندگی میں فاصلہ رکیں تمام تر اشیا سے لیے کر ان درندون سے جو حوس کی پوجا میں انسانی زندگیاں بھی اجہا دےتے ہیں ھا فاصلہ رکیں اپنی زندگی کو روشی کی جانب لئے جائیے اندھروں سے کیوں کے اندھرون میں بڑا خوف و خطرے بیں انسان اندھرون میں بھٹک جاتا بے زندگی کے اندھیرے بھت ئی خطرناک ہوتے ہیں ھاں مین کہتا ہوں برائے کرم آگ سے بھی فاصلہ رکیں خود بھی فاصلہ رکیں اور اپنے بچوں کو بھی اس سے دور رکھیں اں کو تو معلوم ہی نہیں کے آگ کیا ہے. یے تو ایک لال آگ گھروں میں اپنے کانے کیلیے جلاتے ہیں اور دوسری آگ لوگوں کے دل میں جلتی ہے آپ گھر میں کانے والی آگ سے تو بچ جاؤگے مگر دلوں میں میں جلنے والی آگ سے نہیں بچپاؤگے ان جلتی آگ کا بھی آپ کو احساس دلانا چاہتا ہوں. آپ نے تو اس ٹی وی چنلوں پے سنا یا دیکا تو ہوگا مگر چار سال پہلے جو مینے دیکا میں آپ کو وہ بتانا چاہتا ہوں کہ چار سال پہلے کسی ایم پی اے کا استقبال کیا گیا تھا کیوں کہ انہیں کسی وزارت سے نوازا گیا تھا تو اس خوشی میں ان کے(چاڑکوں) چاھنے والوں نے استقبالیہ پروگرام رکا ہوا تھا بڑے زور شور سے استقبال کی تیاریاں عروج پر تھی وہاں جو گارڈ تھے وہ بار بار لوگوں سے مخاطب ہو رہے تھے کے گیٹ سے فاصلہ رکیں کسی کو بھی گیٹ پر ایک مینٹ بھی نہیں ٹھہرنے نہیں دیے رہے تھے مین سڑک کے کنارے یے سب ماجرہ دیک راہا تھا
کیا ہے وہ ایم پی اے ہیں جو ووٹوں سے پہلے تو ہر ایک فقیر دیہاتیوں کو بھی گلے لگا کر بھی ووٹ کیلئے منتیں کرتا پہرتا تھا بڑ افسوس کی بات ہے کہ سول سوسائٹی شھریوں کو ہی باتیں سننا پڑیں کے فاصلہ رکیں میں سوچ رہا تھا کہ اگرچہ فاصلہ ان سے نا رکینگے تو کیا حادثہ ہو جائیگا کے تو وہ ہی شھر بے جھاں سے ہے صاحب اس سیٹ پر بیٹھے ہوئے ہیں میرے خیالات کا سمندر اس وقت ٹوٹ گیا جب پولیس کی بھاری نفری اور گاڑیوں کے سائرن ھارون کے شور نے پورے ماحول کو گیہر رکا ہوا تھا میں بہی اس شور کی طرف چل پڑا ایم پی اے اسٽیج پے جا کیے بیٹھے مین بھی آ کے ان کے سامنے کھڑا ہو گیا ایم پی اے کو مبارک دینے کو جی چاہا مگر ایک بڑے پیٹ اور بڑے مچوں والے پولیس اہلکار نے بہت غصے میں آکر کہا فاصلہ رکیں خیر مین ڊر کے مارے سائیڊ لیکر کڑا ہی تھا صاحب وزارت کو گفتگو کرنے کیے لیے بولیا گیا اس نے آتے ہے بڑی شریفانہ انداز مین بولنا شروع کیا میرے پارٹی کے رہنما اور کارکنوں مین آپ کا شکر گزار ہوں جو آپ نے منجھے ووٹ دیے مینے سوچا کیا انھں بس پارٹی کے ورکرز نے ئی ووٹ دئیے ہیں آوروں نے نہیں دیے کیا دوسرے شھریوں کے ووٹ کہاں گیے خیر وہ بول ربا تھا ابھی ہم اس شہر کے حالات بدل دینگے پورے شھر کو ھم نیویارک بنا دینگے پیرس بنادینگے بس فر تو ورکرز اور رہنماؤں کی ہر طرف تالیاں ہی تالیاں تھیں آج اس ہی شھر کے مین چونک پر میری گاڑی پانی اور گیچکے میں پہس گی ہے اس دن تالیاں بجانے والے تو بہت تھے مگر آج کوئی بھی نہیں جو میری مدد کرے مین اس پانی اور دلدل کے گیچکے مین ہی پورا ایک گھنٹہ پریشان اور پہسا رہا ورکرو جس جس پارٹی کے رھنماؤں جھوٹے ایم این اے اور جھوٹے ایم پی اے کی تقریروں کے دوران تالیاں نا بجاؤ تو اچھا ہے اور جھوٹوں سے فاصلہ رکیں تو اچھا ہے
-------------------------------------------------------
----------------------- اصغر علی جمالی( دادو)
03113072726
 
Back
Top